Search Patriotic Song,Singer,Poet in This Blog.

Monday, September 1, 2025

Fayyaz Ahmed Ashar wrote regarding " Har Taan Pakistan " & Absar Ahmed معروف فلمی محقق فیاض احمد اشعر کی " ہر تان پاکستان " اور ابصار احمد پر تحریر

ارضِ مدفنِ اقبالؒ، لاہور سے تعلق رکھنے والے معروف فلمی محقق،میوزک ریکارڈ کیپر اور اپنے موضوع پر چار کتابوں کے مصنف محترم فیاض احمد اشعر صاحب کا میری کتاب "ہر تان پاکستان" پر اظہارِ خیال جو انھوں نے 10 جنوری 2025ء کو پاک امریکن کلچرل سینٹر میں منعقدہ " ہر تان پاکستان" کی تقریبِ پذیرائی میں لاہور سے خصوصی طور پر تشریف لاکر کیا تھا اور پھر اسے اپنی فیس بک وال پر بھی آویزاں کیا جس کے لیے میں تہہ دل سے ان کا شکرگزار ہوں ۔ تحریر وتبصرہ : فیاض احمد اشعر ۔۔۔۔۔ ہرتان پاکستان۔۔۔ ابصار احمد پاکستانی ملی نغمات کے حوالے سے ایک مدبر اور معتبر نام ھے ۔جہاں بھی اور جب بھی حب الوطنی سے معمور گیتوں کا ذکر ہوگا وہاں پہ ابصار احمد کا حوالہ یقینی ہے ۔انھوں نے اپنی عمر کا ایک خاص حصہ ملی نغمات کے حصول میں صرف کردیا ہے۔ ایسے ایسے قومی نغمات کو سامنے لے کر ائے جنھیں ہم یکسر فراموش کر چکے تھے ان نغمات کو دوبارہ زندگی دینے میں ابصار احمد کا بہت بڑا کردار ہے۔ انہوں نے اپنی لگن،جدوجہد؟ دن رات کی محنت شاقہ سے اُن ملی نغموں کو دریافت کیا جو امتداد زمانہ سے ناپید ہو چکے تھے۔ ہر ملی نغمے کے ساتھ اپنی جذباتی لگاؤ احساسات و مشاہدات کو زیر قلم رکھا ۔میرے ذاتی مشاہدے میں ابھی تک کوئی ایسی شخصیت سامنے نہیں آئی جسے صرف و صرف حب الوطنی کے گیتوں کا شوق ہو اور اس میں وہ کامل بھی ہو۔ مجھے تو بس ایک ہی نام نظر آیا اور وہ ہے ابصار احمد۔۔! اس شوق کے پس پردہ انھیں کن کٹھن مراحل سے گزرنا پڑا کن اندھیری راتوں میں کہاں کہاں کا سفر کرنا پڑا ایک ایک گیت کی ہئیت کذائی کے لیے کن کن دروازوں پہ دستک دینا پڑی؟کہاں سے کیا ملا۔ کیا نہیں ملا؟ یہ ایک طویل داستان ہوگی جس پہ ابصار صاحب ہی روشنی ڈال سکتے ہیں بہرحال انہوں نے اپنی اس محنت اور جدوجہد کو کتابی شکل میں لا کر ایک بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہے جس کی پذیرائی قومی اور حکومتی سطح پہ بھی ہونا چاہیے کیونکہ یہ خالصتاُ پاکستانی حب الوطنی سے سرشار نغمات ہیں جن میں صرف اور صرف پاکستان سے محبت آشکار ہوتی ہے۔ ان کی آرکائیو میں ہزاروں ملی جنگی قومی نغمات ہیں اور ہر نغمے کے پیچھے یقینا ایک کہانی ہوگی ۔جستجو کی۔۔۔۔ جدوجہد کی۔۔۔۔ تجسس کی۔۔۔! گو کہ انھوں نے ملی نغمات کی اب تک کی تاریخ مرتب کر کے بہت بڑا کام کیا ہے مگر تحقیق کا عمل رکتا نہیں جاری رہتا ہے۔ مگر اب اس کتاب یعنی "ہر تان پاکستان" کے بعد تحریر تو لکھی جا سکتی ہے مگر کتاب نہیں ۔وہ بھی اس کتاب "ہر تان پاکستان" سے مستعار لے کر۔۔۔! مختلف معاشرتی عمومی حالات و واقعات کے تناظر میں جنم لینے والے ان قومی، جنگی، موضوعاتی نغمات کو بڑے احسن طرز اسلوب میں اس کتاب میں بیان کیا گیا ہے۔ جو قابل قدر اور حیرت کدہ ہےم خوب سے خوب تر کی تلاش جستجو کا جنون انھیں اب بھی صحرائے عشق میں دیوانہ وار لیے پھرتا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قومی نغمات کی اپنی ایک تاریخ ہے ۔ پاکستان کے وجود میں آنے سے پیشتر ہی اس کے آثار نغمات کی صورت میں دو قومی نظریہ کے تحت سامنے آنے شروع ہو گئے تھے لمحہ لمحہ بدلتے حالات کے تحت اس کتاب میں مختلف دور کے معاشی سماجی حالات کی عکاسی بڑے بھرپور انداز سے بیان کی گئی ھے ۔ لہذا ضروری ہے کہ اسے تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جائے تاکہ ہماری نئی نسل اس مستند دستاویز سے رہنمائی حاصل کر سکے۔ اس کاوش۔ ہرتان پاکستان کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ ہر دور کا احاطہ بڑی تفصیل اور احسن انداز سے کیا گیا ھے ۔ 13 ابواب پہ مشتمل اس کتاب میں قومی ملی نغمات کو عہد بہ عہد تقسیم کر کے قاری کو اس بات کا ادراک دیا گیا ھے کہ کون سا نغمہ کس دور میں عالم وجود میں آیا ۔ کب ۔کیوں اور کیسے کے تناظر میں ایک ایک نغمے کی ہیئت پر قلم آرائی فاضل مصنف کی ذہنی سطح کو ارتقائی بلندیوں کی طرف لے جاتی ہے۔ کتاب کا مطالعہ ہمیں بتاتا ہے کہ قومی ملی نغمات کی ابتدا کب کیسے اور کیوں اور کن حالات میں ہوئی؟ نیز وہ کیا عوامل تھے جن کی بناء پر ایک خاص نظریے نے سر اٹھایا ۔ اس نادر و نایاب کاوش پہ ابصار احمد مبارکباد کے مستحق ہیں ۔جیتے رہو ابصار۔۔۔۔جستجو ہو تو کیا نہیں ملتا ۔ فیاض احمد اشعر(لاہور)

No comments: